امریکی وزیرخارجہ جان کیری
اپنے اماراتی ہم منصب سے شام میں جاری بحران کے حل کے لیے بات چیت کی غرض سے ابو
ظبی
پہنچے ہیں۔
جان کیری ابوظبی کے ولی عہد
شیخ محمد بن زاید آل ناہیان اور متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ شیخ عبداللہ بن زاید
آل
ناہیان سے ملاقات کرنے والے تھے۔امریکی حکام کے مطابق ان کی سعودی حکام سے بھی ملاقات
متوقع ہے۔
امریکی وزیرخارجہ نے شام میں
گذشتہ ساڑھے چار سال سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں تیز
کردی
ہیں اور وہ شامی حزب اختلاف کو صدر بشارالاسد کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے متحد
کرنے کی کوشش
کررہے ہیں۔
ویانا میں شام امن بات چیت
کے دوسرے دور میں بڑی طاقتوں اور علاقائی ممالک نے شامی حکومت اور حزب اختلاف کے
درمیان
براہ راست مذاکرات کے لیے یکم جنوری 2016ء کی تاریخ مقرر کررکھی ہے۔اس دوران ہی فریقین
کے درمیان
جنگ بندی کا اعلان بھی متوقع ہے۔
لیکن ان مذاکرات میں شرکت
کے لیے ابھی تک شامی حزب اختلاف کے کسی متفقہ وفد پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔اس
وقت
صدر بشارالاسد کی مخالف سیاسی قوتیں اور باغی جنگجو دھڑے بٹے ہوئے ہیں اور ان کے درمیان
آپس میں کوئی تال
میل نہیں ہے اور بحران کے خاتمے کے لیے ان کا موقف بھی ایک دوسرے
سے یکسر مختلف ہے۔
جان کیری مشرق وسطیٰ کے دورے
کے پہلے مرحلے میں ابوظبی میں ایک روزہ قیام کے بعد منگل کو اسرائیل اور مقبوضہ
فلسطینی
علاقوں میں جائیں گے جہاں وہ مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں جاری تشدد پر قابو
پانے کے حوالے سے
اسرائیلی اور فلسطینی قیادت سے بات چیت کریں گے۔
0 comments:
Post a Comment