• تازہ ترین

    تازہ ترین خبریں

    Tuesday, September 1, 2015

    غیرملکی تارکین وطن کی لیزنگ جائز ہے:سعودی عالم


    سعودی عرب کے ایک ممتاز عالم دین شیخ عبداللہ المطلک نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے کہ سعودی اسپانسروں کی جانب سے انفرادی طور پر غیرملکی ورکروں کو دوسرے آجروں کے لیے رقوم کے بدلے میں لیز پر رکھنا انسانی اسمگلنگ کے زمرے میں آتا ہے۔البتہ انھوں نے کہا ہے کہ اس طرح کی لیزنگ متعلقہ ورکروں کی منظوری سے ہونی چاہیے۔
    شیخ عبداللہ المطلک سعودی عرب کے سینیر علماء کی کونسل کے رکن ہیں۔انھوں نے کہا ہے کہ سعودی شہری دوسرے آجروں کے لیے اپنی اسپانسپرشپ کے تحت غیرملکی تارکین وطن کو لیز پر رکھ سکتے ہیں اور یہ ایک قابل قبول ''کاروبار'' ہے۔
    انھوں نے بتایا ہے کہ سینیر علماء کی کونسل نے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ اسپانسر انفرادی طور پر اپنے غیرملکی ملازمین کو ان کی رضامندی سے دوسرے لوگوں کے ہاں کام کے لیے بھیج سکتے ہیں۔
    علامہ عبداللہ المطلک نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ''اسپانسر اپنے ڈرائیوروں ،خادماؤں ،ٹیکنیشنز ،الیکٹریشنز اور کسی بھی دوسرے ورکر کو رقوم کے بدلے میں کسی بھی دوسرے سعودی کو لیز پر دے سکتے ہیں لیکن اس کی شرط یہ ہے کہ یہ تارکین وطن دوسرے آجر کے ہاں کام کرنے پر آمادہ ہوں اور انھیں وہی کام کرنا چاہیے جو ان کے ورک پرمٹس میں لکھا ہوا ہے۔

    • Blogger Comments
    • Facebook Comments

    0 comments:

    Post a Comment

    Item Reviewed: غیرملکی تارکین وطن کی لیزنگ جائز ہے:سعودی عالم Rating: 5 Reviewed By: aliusman
    Scroll to Top