امریکہ کے ایک جنرل نے
تسلیم کیا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں سے لڑنے کے لیے امریکہ کا شام کے باغیوں
کو تربیت دینے کا منصوبہ مکمل طور پر ناکام ہوا ہے اور صرف چار یا پانچ افراد ہی
لڑ رہے ہیں۔
کانگریس نے دولتِ
اسلامیہ کے خلاف اہم حکمتِ عملی کے تحت 5,000 باغیوں کو تربیت، اسلحہ اور دیگر
سامان فراہم کرنے کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی منظوری دی تھی۔
جنرل لائیڈ آسٹن نے
سینیٹ کے اراکین کو بتایا کہ پہلے 54 گریجویٹ کو القاعدہ سے منسلک گروہ نے ختم کر
دیا تھا۔
ریپبلیکن سینیٹر کیلی
آیوٹے نے کہا کہ باقی افراد کی تعداد ایک ’مذاق‘ ہے۔
ریپبلیکن سینیٹر جیوف
سیشنز نے کہا کہ ’ہمیں تسلیم کرنا چاہیے کہ یہ مکمل ناکامی ہے۔ کاش ایسا نہ ہوتا
لیکن یہ حقیقت ہے۔‘
0 comments:
Post a Comment