عرب لیگ نے ایک رضا کار مشترکہ فوج کے قیام سے اتفاق کیا ہے جو کسی بھی رکن کو درپیش سکیورٹی چیلنجز کی صورت میں بروئے کار آسکے گی۔
مصر کے ساحلی شہر شرم الشیخ میں عرب لیگ کے سربراہ اجلاس کے بعد جاری کردہ ایک بیان کے مطابق رضاکار عرب فوج کسی بھی رکن ملک کی سکیورٹی اور تحفظ کو درپیش چیلنج کی صورت میں اس کی جانب سے خصوصی درخواست کے بعد مداخلت کر سکے گی۔البتہ تنظیم کے ایک رکن ملک نے اس تجویز پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں یمن کے حوثی باغیوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر دارالحکومت صنعا اور سرکاری عمارتوں کو خالی کردیں اور اپنے ہتھیار مجاز حکام کے حوالے کردیں۔بیان میں سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں حوثیوں کے خلاف فیصلہ کن طوفان کے نام سے فضائی مہم کی حمایت کا اظہار کیا گیا ہے۔
عرب لیگ کے لیڈروں نے یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی جانب سے سعودی عرب میں خلیج تعاون کونسل کے زیراہتمام کانفرنس کے انعقاد کی حمایت کی ہے۔جی سی سی نے قبل ازیں یمن میں جاری تنازعے کے تمام فریقوں کی میزبانی کی پیش کش کی تھی لیکن حوثیوں نے اس میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔
0 comments:
Post a Comment