ایران کے مذاکراتی ٹیم کے رکن عباس قراقجی نے کہا ہے کہ وہ اپنے ہاں افزودہ کیے گئے یورینیم کے ذخائر
بیرون ملک نہیں بھجوائے گا تاہم اس معاملے میں عالمی طاقتوں کے ساتھ مل
کرکوئی اور حل نکالا جائے گا۔
خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ایران کے جوہری تنازع پر عالمی طاقتوں سے مذاکراتی کمیٹی کے رکن عباس قراقجی نے سوئٹرزلینڈ کےشہر لوزان میں ایک بیان میں کہا کہ "ایران میں افزودہ کرنے کے بعد ذخیرہ کیے گئے یورینیم کو بیرون ملک بھجوانے کا کوئی ارادہ نہیں، تاہم عالمی برادری کی تشویش دور کرنے کے لیے اس مسئلے کے متبادل حل بھی ہیں۔ مسئلے کے متبادل پہلوئوں پر ہماری بات چیت ہوئی ہے اور ہم حل کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ تاہم یہ طے ہے کہ ایران افزدہ کیے گئے یورینیم کو بیرون ملک منتقل کرنے کا معاہدہ نہیں کرے گا۔"
خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق ایران کے جوہری تنازع پر عالمی طاقتوں سے مذاکراتی کمیٹی کے رکن عباس قراقجی نے سوئٹرزلینڈ کےشہر لوزان میں ایک بیان میں کہا کہ "ایران میں افزودہ کرنے کے بعد ذخیرہ کیے گئے یورینیم کو بیرون ملک بھجوانے کا کوئی ارادہ نہیں، تاہم عالمی برادری کی تشویش دور کرنے کے لیے اس مسئلے کے متبادل حل بھی ہیں۔ مسئلے کے متبادل پہلوئوں پر ہماری بات چیت ہوئی ہے اور ہم حل کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ تاہم یہ طے ہے کہ ایران افزدہ کیے گئے یورینیم کو بیرون ملک منتقل کرنے کا معاہدہ نہیں کرے گا۔"
0 comments:
Post a Comment