قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی راہ اختیار کرکے بھی دیکھ لی مگر اس کا کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔ اب اسرائیل سے مذاکرات کا دور ختم ہوچکا ہے۔ فلسطینی عوام کو اپنی آزادی کے لیے متبادل راستے اختیار کرنے کا حق حاصل ہے۔ عرب برادری کو فلسطینیوں کے حقوق کی کھل کر حمایت کرنی چاہیے۔
خالد العطیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل سے مذاکرات کی ناکامی کی ذمہ داری کسی اور پرنہیں خود صہیونی ریاست پرعاید ہوتی ہے۔ اسرائیل کی ہٹ دھرمی اور غیر لچک دار رویے کے نیتجے میں مذاکرات تعطل کا شکار ہوئےہیں۔ جب فلسطین میں غیرقانونی یہودی آباد کاری، بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشیں اور معصوم فلسطینیوں کا قتل عام جاری رہے گا تو اسرائیل سے مذاکرات کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment