عراق و شام میں سرگرم
شدت پسند تنظیم دولۃ اسلامیۃ کے جنگجوؤں نے شمالی عراق کے شہر موصل کے جنوب میں
دریائے دجلہ کے کنارے ایک تاریخی جامع مسجد کو بارود سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں
مسجد ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے پہلے جامع مسجد ’’الخضر‘‘ کا گنبد اتار
اور اسے نامعلوم سمت میں لے گئے۔ اس کے بعد مسجد کے اندر بارود رکھ کر اسے دھماکے
سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں تاریخی مسجد شہید ہو گئی۔ تاریخی روایات کے مطابق یہ
مسجد سنہ 09 ھجری میں تعمیر کی گئی تھی اور موصل بالخصوص اہل خضرکا اہم دینی مرکز
چلی آ رہی تھی۔
اسے’’نشیبی مسجد‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا کیونکہ یہ شہر کے
نچلی کنارے کی جانب تعمیر کی گئی تھی۔
0 comments:
Post a Comment