ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان کو مسترد کرنے کے لئے امریکی کانگریس پر سیاسی پارٹیوں اور صیہونی لابی کا دباؤ ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے بدھ کی رات ایک نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئےکہا کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی سمجھوتے کا امریکی کانگریس میں منظور ہونا ضروری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس میں اس سمجھوتے کو منظور ہونے سے روکنے کے لئے دباؤ اور اقدامات شروع ہو گئے ہیں لیکن اس کے مسترد ہونے کا امکان کم ہے اور یہ اقدامات کامیاب نہیں ہوں گے- انھوں نے کہا کہ اگرچہ امریکہ میں بہت کشمکش ہے اور کانگریس کے اکثر اراکین اس سمجھوتے کے مخالف ہیں لیکن امریکی قانون اور امریکی صدر کے اختیارات کے پیش نظر، اس کا امکان بہت کم ہے کہ اوباما اس مسئلے کو کانگریس سے باہر نہ نکال سکیں- جواد ظریف نے ایران پر پابندیاں اٹھائے جانے کے بارے میں کہا کہ ابھی فریق مقابل کی جانب سے کوئی عملی اقدام نہیں ہوا ہے لیکن مختلف اقتصادی ادارے اور ممالک، اس میں دلچسپی لے رہے ہیں-Thursday, August 27, 2015
- Blogger Comments
- Facebook Comments
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment