ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے نمائندے نے کہا ہے کہ اس ایجنسی کی نئی رپورٹ، ایران کی جوہری سرگرمیوں کے پرامن ہونے کی آئینہ دار ہے ۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے نمائندے رضا نجفی نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کی نئی رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران کی ایٹمی سرگرمیاں اس ایجنسی کی زیرنگرانی ہیں اور ان میں کوئی انحراف نہیں پایا جاتا ہے- رضا نجفی نے جمعرات کو صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ سلامتی کونسل میں قرارداد نمبر بائیس سو اکتیس کی منظوری کے بعد ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں آئی اے ای اے کی جانب سے پیش کی جانے والی یہ پہلی رپورٹ ہے- آئی اے ای اے میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ آئی اے ای اے کی اس نئی رپورٹ میں ویانا میں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان جامع ایکشن پلان کی منظوری، ماضی کی تمام قراردادوں کو منسوخ کئے جانے پر مبنی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر بائیس سو اکتیس اور اسی طرح مسائل کے خاتمے کے لئے روڈمیپ کے سلسلے میں ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان سمجھوتے سمیت حالیہ مہینوں میں رونما ہونے والی دیگر تبدیلیوں کا ذکر کیا گیا ہے- رضا نجفی نے کہا کہ اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات میں انجام پانے والی پرامن ایٹمی سرگرمیاں، آئی اے ای اے کی نگرانی میں انجام پا رہی ہیں اور ان میں پرامن مقاصد سے انحراف کا مشاہدہ نہیں کیا گیا ہے تاہم افسوس ناک بات یہ ہے کہ اس رپورٹ میں ایک بار پھر فنی و تکنیکی اور غیر ضروری مسائل کا ذکر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا آمانو نے جمعرات کو اپنی نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران، بدستور جنیوا معاہدے پر عمل پیرا اور اس کا پابند ہے۔
0 comments:
Post a Comment