غزہ کے انسانی المیے میں مصر بھی قصور وار ہے:اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کےادارہ برائے انسانی حقوق "اوچا" کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں غزہ کی پٹی اور مصرکے درمیان واحد بین الاقوامی گذرگاہ کی بندش پر قاہرہ حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں انسانی المیے میں مصر بھی قصور وار ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق "اوچا" کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے چار ماہ میں مصری حکومت کی طرف سے بہت زیادہ "انسانی ہمدردی" کا مظاہرہ کرتے ہوئے رفح گذرگاہ کو صرف پانچ دن کے لیے کھولا گیا۔ ان میں سے بھی تین دن صرف یک طرفہ طورپر کھولی گئی۔ اس دوران صرف پانچ ہزار افراد یک طرفہ طورپر سرحد عبور کرکے دوسری طرف جاسکے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کی مغر بی کنارے سے متصل گذرگاہ "بیت حانون" کی بندش کے بعد غزہ کی پٹی کا بین الاقوامی دنیا سے رابطے کا واحد ذریعہ رفح راہ داری ہے لیکن پچھلے ڈیڑھ سال سے مصری حکومت نے رفح گذرگاہ بھی مسلسل بند کر رکھی ہے۔ جون 2013 ء میں مصرمیں منتخب حکومت کا تختہ الٹے جانے کے بعد ملک میں جو سیاسی غیریقینی اور افراتفری پھیلی تھی اس کے اثرات رفح گذرگاہ پربھی مرتب ہوئے۔
0 comments:
Post a Comment