نسانی حقوق کی تنظیموں
نے شام میں صدر بشارالاسد کی شکست خوردہ افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین
پامالیوں کا ایک نیا انکشاف کیا ہے اور بتایا ہے کہ اسدی فوج کی جیلوں میں قید
ہزاروں خواتین کو جنسی، ذہنی اور وحشیانہ جسمانی تشدد جیسے مکروہ ہتھکنڈوں کا
سامنا ہے۔
العربیہ ٹی وی کے مطابق انسانی حقوق گروپ "یورو۔ مڈل ایسٹ ہیومن
رائٹس نیٹ ورک" کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں شام میں سرکاری جیلوں میں
قیدیوں کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں
بتایا گیا ہے کہ شام میں صدر بشارالاسد کی وفادار فوج اور ملیشیا کے کارندے جیلوں
میں قید خواتین کو بلیک میل کرنے کے لیے ان پر جسمانی، جنسی اور نفسیاتی تشدد جیسے
غیر انسانی حربے استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ یورپی انسانی حقوق کی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ
میں پیش کیے گئے اعدادو شمار اور حقائق نئے نہیں بلکہ ماضی میں بھی اس نوعیت کی
کئی رپورٹس منظر عام پر آچکی ہیں جن میں شواہد کی بنیاد پر شامی فوج کو خواتین کو
جنسی طورپر ہراساں کرنے اور ان پر جسمانی تشدد کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
0 comments:
Post a Comment