ایران اور چھے بڑی طاقتوں کے درمیان
ویانا میں جوہری مذاکرات جاری ہیں اور پانچ جمع ایک کے رکن ملکوں کو امید
ہے کہ مذاکرات کا یہ مرحلہ کامیابی سے ہمکنار ہوگا۔
فرانس کے وزیر خارجہ لوران فیبیس نے کہا ہے
کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ایٹمی مذاکرات میں کافی پیشرفت
ہوئی ہے تاہم کام ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہوسکتا
ہے کہ مذاکرات کا سلسلہ طے شدہ تاریخ کے بعد بھی جاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ
ایران نے پابندیوں کے خاتمے اور دیگر معاملات کے بارے میں بہت ہی واضح اور
شفاف سوالات پیش کئے ہیں۔ دوسری جانب ویانا مذاکرات میں شریک چین کے نائب
وزیر خارجہ لی باؤ دونگ نے کہا ہے کہ مذاکرات کار معاہدے سے محض ایک قدم کے
فاصلے پر ہیں اور امکان ہے ایک ہفتے کے اندر جامع ایٹمی سمجھوتے کا حصول
ممکن ہوجائے گا، اسی دوران امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا کہ ابھی یہ
کہنا قبل از وقت ہوگا کہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہونگے یا نہیں۔ ادھر
اطلاعات ہیں کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاو روف بھی ایٹمی مذاکرات میں حصہ
لینے کے لئے ویانا پہنچنے والے ہیں جہاں وہ اپنے امریکی ہم منصب جان کیری
سے ایٹمی معاملے میں موجود اختلافات کو دور کرنے کے بارے میں تبادلہ خیال
کریں گے۔ ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کے پریس انچارج نے ویانا میں ہمارے
نمائندے کو بتایا ہے کہ مذاکرات کار تیس جون کے بعد بھی ویانا میں رہیں گے
اور جامع ایٹمی سمجھوتے کے حصول کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ قابل
ذکر ہے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک نے لوزان اعلامیہ کے تحت جامع ایٹمی
سمجھوتے کے حصول کے لئے تیس جون کی مہلت مقرر کی تھی۔
0 comments:
Post a Comment