ایران کا ایک فوجی مشیر
عراق کے مغربی شہر الرمادی کے نزدیک داعش کے خلاف سرکاری سکیورٹی فورسز کی رہ
نمائی کرتے ہوئے ہلاک ہوگیا ہے۔
ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایرنا نے سوموار کو ایک بیان میں
بتایا ہے کہ فوجی مشیر جاسم نوری گذشتہ جمعرات کو ہلاک ہوئے تھے۔وہ عراق میں جانے
سے قبل خانہ جنگی کا شکار شام میں بھی فوجی مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے
تھے۔
تاہم ایرنا نے ان کی ہلاکت سے متعلق مزید تفصیل بیان نہیں کی ہے کہ
ان کی موت کن حالات میں ہوئی تھی۔اس فوجی مشیر کی آخری رسومات ایران کے جنوب مغربی
شہر اہواز میں ادا کی گئی ہیں اور سوموار کو ان کی میت سپردخاک کردی گئی ہے۔ان کی
آخری رسومات میں ایران کے بعض سیاسی اور فوجی لیڈروں نے شرکت کی ہے۔
اہواز کے پیش امام قاسم خزیراوی نے نماز جنازہ کے موقع پر جاسم نوری
کی حیات وخدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ ایک تجربے کار فوجی کمانڈر
تھے۔انھوں نے 1980ء سے 1988ء تک ایران اور عراق کے درمیان لڑی گئی جنگ میں حصہ لیا
تھا۔وہ عراق میں مزاحمتی جنگجوؤں کے ساتھ اپنے تجربے کے تبادلے کے لیے موجود تھے۔
0 comments:
Post a Comment