گذشتہ دو ماہ سے یمن کے دالحکومت اور اہم سرکاری تنصیبات کا گھیراو کرنے والے حوثی شدت پسند باغیوں نے دھرنا ختم کر دیا ہے جس کے بعد صنعاء شہر میں حالات معمول پر آنا شروع ہو گئے ہیں۔العربیہ نیوز چینل کے مطابق حوثی عسکریت پسند تنظیم ’’انصار اللہ‘‘ کے زیر انتظام دھرنے منظم کرنے کے لیے قائم کردہ کمیٹی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت اور حوثیوں کے درمیان معاہدہ طے پانے کے بعد انہوں نے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔بیان کے مطابق حوثی مظاہرین کے مطالبات پورے ہو گئے ہیں۔ دھرنے اور ملین مارچ کے مقاصد پورے ہونے کے بعد اب شرکاء کو گھروں کو لوٹنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ دارالحکومت صنعاء کے اہم مراکز اور سرکاری تنصیبات کا گھیراو کرنے والے حوثی بندوق برداروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ سرکاری دفاتر کا قبضہ چھوڑ دیں۔خیال رہے کہ حوثیوں کی اسی دھرنا کمیٹی نے چند روز پیشتر اپنے مطالبات میں شدت لانے کے لیے شہر کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے سمیت دارالحکومت میں اہم حکومتی تنصیبات پر یلغار کرنے اور صنعاء کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر دھرنے دینے کا اعلان کیا تھا۔ مبصرین نے دھرنا پارٹی کی واپسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ دھرنوں کے خاتمے سے دارالحکومت میں معمولات زندگی کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
Wednesday, October 29, 2014
- Blogger Comments
- Facebook Comments
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment