مکہ مکرمہ کے
امیر(گورنر) شہزادہ خالد الفیصل نے رمضان المبارک کے دوران پانچ ٹرانسپورٹ کمپنیوں
کو قریباً پچیس لاکھ زائرین عمرہ کو مختلف مقامات سے مسجد الحرام میں لانے اور
وہاں سے واپس لے جانے کی ذمے داری سونپی ہے۔
پبلک ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی ایک ہزار چھے سو
بسیں زائرین عمرہ کو مکہ مکرمہ سے مختلف جگہوں سے مسجد الحرام سے لانے اور وہاں سے
واپس لے جانے کے لیے استعمال ہوں گی۔شہزادہ خالد الفیصل نے تمام سرکاری محکموں اور
نجی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ رمضان المبارک کے دوران عازمین عمرہ اور دوسرے
عبادت گزاروں کو تمام ضروری سہولتیں مہیا کرنے کے لیے بہترین انتظامات کریں۔انھوں
نے متعلقہ اداروں کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ وہ سکیورٹی ،صحت اور دوسرے شعبوں میں
بھی خدمات مہیا کریں۔
سعودی ولی عہد ،وزیرداخلہ اور نائب
وزیراعظم شہزادہ محمد بن نایف نے گذشتہ ہفتے رمضان المبارک کے دوران مکہ مکرمہ اور
مدینہ منورہ کے لیے شہری دفاع کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔تین مراحل پر مشتمل اس
منصوبے کے تحت عازمین عمرہ کی قیام گاہوں کا ایک جامع سروے کیا جائے گا تاکہ ان کے
تحفظ کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس منصوبے کے دوسرے مرحلے کے تحت کسی بھی
ہنگامی صورت میں فوری مداخلت کی جائے گی اور متاثرین کی مدد کی جائے گی۔تیسرے
مرحلے میں عمرہ زائرین کے لیے آگہی اور رہ نمائی کے پروگرام پر توجہ مرکوز کی جائے
گی۔
مکہ ریجن کے لیے محکمہ صحت کے ڈائریکٹر
جنرل مصطفیٰ بلجون نے زائرین عمرہ اور دوسرے زائرین کو صحت کی بہتر سہولتیں مہیا
کرنے کے لیے ایک جامع عمرہ پلان کی منظوری دی ہے۔
اس کے تحت مسجد الحرام میں دو صحت مراکز
اور مکہ مکرمہ میں بتیس مستقل صحت مراکز کام کریں گے۔ان میں سے سولہ مراکز صبح سے
آدھی رات تک بارہ ،بارہ گھنٹے کام کریں گے۔
درایں اثناء جدہ کے شاہ عبدالعزیز بین
الاقوامی ہوائی اڈے پر رمضان المبارک کے دوران دنیا بھر سے ستر لاکھ سے زیادہ
زائرین عمرہ کی آمد کے سلسلے میں تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔رمضان المبارک
کے دوران بیس ہزار پروازیں جدہ آئیں گی۔
0 comments:
Post a Comment