ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ان کا ملک خطے میں امن
و استحکام کےقیام کے لیے سعودی عرب کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون پر تیار
ہے۔
تہران میں یوکرائنی ہم منصب فینسا بوسٹیس کےہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں دیر پا امن کا قیام تہران کی اولین ترجیح ہے۔اس مقصد کے لیے ان کا ملک سعودی عرب سمیت تمام علاقائی ملکوں کے ساتھ تعاون پر تیار ہے۔
خیال رہے کی ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ہفتے کے روز شاہ عبداللہ کی وفات پر تعزیت کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ ریاض کا دورہ کیا جہاں انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز اور نائب ولی علی شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز سے بھی ملاقات کی تھی۔
ریاض آمد پر ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ان کی آمد ما مقصد صرف شاہ عبداللہ کی وفات پر سعودی قوم سے تعزیت کرنا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ ان کی جانب سے سعودی وزیرخارجہ کو دورہ ایران کی دعوت اب بھی اپنی جگہ موجود ہے۔ انہوںنے کہا کہ ایران اور سعودی عرب پڑوسی ملک ہی نہیں بلکہ دونوں برادر ملک ہیں۔ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی وفات پر ایران بھی دکھ کی گھڑی میں سعودی قوم کے ساتھ ہے۔
link
تہران میں یوکرائنی ہم منصب فینسا بوسٹیس کےہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں دیر پا امن کا قیام تہران کی اولین ترجیح ہے۔اس مقصد کے لیے ان کا ملک سعودی عرب سمیت تمام علاقائی ملکوں کے ساتھ تعاون پر تیار ہے۔
خیال رہے کی ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ہفتے کے روز شاہ عبداللہ کی وفات پر تعزیت کے لیے ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ ریاض کا دورہ کیا جہاں انہوں نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز اور نائب ولی علی شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز سے بھی ملاقات کی تھی۔
ریاض آمد پر ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ان کی آمد ما مقصد صرف شاہ عبداللہ کی وفات پر سعودی قوم سے تعزیت کرنا ہے۔ جواد ظریف نے کہا کہ ان کی جانب سے سعودی وزیرخارجہ کو دورہ ایران کی دعوت اب بھی اپنی جگہ موجود ہے۔ انہوںنے کہا کہ ایران اور سعودی عرب پڑوسی ملک ہی نہیں بلکہ دونوں برادر ملک ہیں۔ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی وفات پر ایران بھی دکھ کی گھڑی میں سعودی قوم کے ساتھ ہے۔
link
0 comments:
Post a Comment