کویت میں او آئی سی کا سالانہ اجلاس
کویت میں آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز (او آئی سی) کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان سمیت57 ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔ کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور فرقہ واریت مسلمانوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے جس پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر نہایت ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے اور مسلم ممالک کو دہشت گردی کے ناسور پر قابو پانے کے لیے متحدہ طور پر کوشش کرنی چاہیے نیز فرقہ واریت ایک ایسا خطرناک تنازعہ ہے جس سے ہم سب کا شدید نقصان ہو گا اور فائدہ شاید انھی کو پہنچے گا جو اس آگ پر تیل چھڑکنے کی کوشش کرتے ہیں۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ داعش جیسی دہشت گرد تنظیموں سے موثر طور پر نمٹنے کے لیے ہم سب ملکوں کو بہتر انداز میں تعاون کرنا ہو گا۔ اس موقع پر سعودی عرب کے نئے وزیر خارجہ عبدالخبیر نے امیر کویت کے خیالات کی تائید کی اور کہا ہم سب کو اسلامی ممالک کے خلاف خطرات کے مقابلے کے لیے تعاون میں اضافہ کرنا ہو گا کیونکہ دہشت گردی، تشدد‘ انتہا پسندی اور فرقہ واریت نے قوم کی صفوں میں خطرناک دراڑیں پیدا کر دی ہیں۔ اس کانفرنس میں ایران اور ترکی بھی شرکت کر رہے ہیں جو دہشت گردی تشدد انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے مقابلے کے لیے موثر حکمت عملی کی تیاری میں او آئی سی کی مشاورت میں شامل ہیں۔
0 comments:
Post a Comment