داعش کے جنگجوؤں نے شام
کے تاریخی شہر تدمر کے رہائشی علاقے پر راکٹوں سے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں دو
بچوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے تدمر کے نواح
میں واقع ایک دو ہزار سال قدیم تاریخی جگہ کے نزدیک داعش کے جنگجوؤں اور سرکاری
فوج کے درمیان شدید لڑائی کی اطلاع دی ہے۔اس جگہ کو یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ
قرار دے رکھا ہے۔
آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ
داعش کے جنگجوؤں نے پہلی مرتبہ تدمر شہر پر بڑی تعداد میں راکٹ فائر کیے ہیں۔انھوں
نے تدمر کے نواحی علاقے پر قبضہ کر لیا ہے اور وہ شہر میں واقع جیل اور تیل اور
گیس کی تنصیبات پر حملے کررہے ہیں۔
شام کے محکمہ نوادرات اور تاریخی آثار کے ڈائریکٹر مامون عبدالکریم
کا کہنا ہے کہ اتوار کو دو راکٹ تدمر کے عجائب گھر کے باغ میں گرے تھے۔اس جگہ بہت
سے مجسمے مقابر اور دوسرے نوادرات ہیں جنھیں بڑی حفاظت سے رکھا گیا ہے۔تاہم حملے
میں ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔
0 comments:
Post a Comment