شام کے تاریخی شہر تدمر
پر دولت اسلامیہ "داعش" کے قبضے کے بعد تنظیم کے پاس اس وقت دمشق، القلمون
اور غوطہ جیسے شہروں کی طرف پیش قدمی کا موقع ہے مگر اس سے بڑھ کر
"داعش" کے نزدیک حمص کی زیادہ اہمیت بیان کی جاتی ہے۔ تدمر پر قبضے کے
بعد غالب امکان یہی ہے کہ "داعش" حمص کا رخ کرے گی جہاں پہلے سے موجود
داعش کے مخالف باغی گروپ کسی بڑی جنگ کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔
صوبہ حمص کے مشرقی علاقے تدمر پر داعش کا قبضہ "داعش" کے
لیے نہایت اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہاں سے یہ گروپ مشرقی شام اور عراق
کے بعض شہروں کی طرف بھی آسانی سی پیش قدمی کرسکتی ہے تاہم داعش کے موجودہ
"توسیع پسندانہ " نظریے کے مطابق جنگجوئوں کا اگلا ہدف حمص کی شمالی
مغربی کالونی الوعر ہوسکتا ہے۔
اس وقت داعش" حمص" سے محض چند کلومیٹر کے فاصلے پرہے۔ اس
لیے اغلب امکان یہ ہے کہ وہ القلمون اور دمشق میں الغوطہ کی جانب پیش قدمی کے
بجائے حمص کی طرف بڑھے گی۔
0 comments:
Post a Comment