عراق میں حکام نے شمالی
شہر تکریت کے نزدیک ایک اجتماعی قبر سے چار سو ستر لاشوں کی باقیات برآمد کی ہیں۔
ان لاشوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ان عراقی فوجیوں کی ہیں
جنھیں گذشتہ سال سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامیہ (داعش) نے سابق صدر صدام حسین کے
آبائی شہر تکریت پر قبضے کے وقت ہلاک کردیا تھا اور پھر انھیں ایک بڑا گڑھا کھود
کر دفن کردیا تھا۔
عراق کی وزیر صحت عدیلہ حمود نے جمعرات کو بغداد میں ایک نیوز
کانفرنس کے دوران بتایا ہے کہ ''ہم نے تکریت میں تدفین کی جگہ سے سبايكر کے 470
شہداء کی لاشیں نکال لی ہیں''۔وہ اجتماعی قبر کے نزدیک واقع ملٹری بیس کا حوالہ دے
رہی تھیں اور ان مقتول فوجیوں کا اسی سبايكر بیس سے تعلق تھا۔
واضح رہے کہ جون 2014ء میں داعش اور اس کے اتحادی مسلح افراد نے
تکریت شہر کے نواح میں واقع سبايكر بیس سے سیکڑوں فوجی جوانوں کو اغوا کر لیا
تھا۔ان میں زیادہ تر شیعہ ریکروٹس تھے۔
اس کے بعد داعش کے جنگجوؤں نے انھیں قطاروں میں کھڑا کرکے گولیاں مار
دی تھیں اور ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کردی تھیں۔ان میں سے بعض کی لاشیں
دریائے دجلہ میں بہا دی گئی تھیں اور بیشتر کو عجلت میں اجتماعی قبروں میں دفن
کردیا گیا تھا۔دو ماہ قبل عراقی فوج اور اس کی اتحادی شیعہ ملیشیاؤں کے تکریت پر
دوبارہ قبضے کے بعد سے یہ اجتماعی قبریں دریافت ہو رہی ہیں۔
0 comments:
Post a Comment