ایران کے سینیئر ایٹمی مذاکرات کار سیدعباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایرانی مذاکرات کار پوری طرح قانون کے دائرے میں عمل کر رہے ہیں ۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر
مذاکرات کار نے کہا ہے کہ مذاکرات کا دائرہ کار اور اس کی ریڈ لائنیں، رہبر
انقلاب اسلامی کی جانب سے معین ہوتی ہیں- ایران کے سینیئر ایٹمی مذاکرات
کار سید عباس عراقچی نے ملک کے ایک ٹی وی چینل ٹو کو انٹرویو دیتے ہوئے ممکنہ
ایٹمی معاہدے کے بعد انجام پانے والے معائنوں کے بارے میں کہا کہ ایران،
اپنی قومی سلامتی، فوجی اطلاعات اور ایٹمی ترقی پر کوئی سودے بازی نہیں کرے
گا۔ سید عباس عراقچی نےکہا کہ ایران کو معائینہ کاری اور نگرانی سے ناجائز
فائدہ اٹھائے جانے پر تشویش ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس بات کی ہرگز
اجازت نہیں دی جائے گی کہ نگرانی کے ذریعے خفیہ اطلاعات اور سائنسدانوں تک
رسائی پیدا کی جاسکے - این پی ٹی کے اضافی پروٹوکول کے بارے میں پوچھے گئے
ایک سوال کے جواب میں سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اضافی پروٹوکول پر
عملدرآمد کا انحصار پارلیمنٹ کے فیصلہ پر ہے۔ایران کے نائب وزیر خارجہ نے
ایک بار پھر یہ بات زور دیکر کہی کہ ممکنہ ایٹمی معاہدے کی صورت میں انرجی،
بینکنگ، سوئیفٹ سسٹم، انشورنس، نقل و حمل، جہاز سازی اور بندرگاہوں سمیت
ہرطرح کی اقتصادی پابندیاں معاہدہ پر علمدرآمد شروع ہوتے ہی اٹھا لی جائیں
گی- ایران کے نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ جامع ایٹمی معاہدے کے لئے
ایران کے مد مقابل چھ ممالک ہیں اور ایک ایسا بین الاقوامی معاہدہ طے پا
جائے گا جسے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی تائید حاصل ہو گی۔
0 comments:
Post a Comment