ایران کی بری فوج کے کمانڈر جنرل احمد رضا پوردستان نے کہا ہے کہ
تکفیری اور دہشت گرد عناصر ایرانی سرحدوں کے قریب پہنچنے کی کوشش کرتے رہے
ہیں اور ماضی میں داعش نے بھاری ہتھیاروں کے ساتھ ایران میں داخل ہونے کی
پیش گوئی بھی کی تھی ۔
ایران کی بری فوج کے کمانڈر جنرل احمد رضا پوردستان نے ایرانی پارلیمنٹ
کے کھلے اجلاس میں خرم شہر کی آزادی کی سالگرہ کی مناسبت سے تقریر کرتے
ہوئے کہا کہ آج ہمیں نئے خطرات کا سامنا ہے، ایسے خطرات جو ماضی کے خطرات
سے کافی مختلف ہیں- انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل مسلح افواج نے ہمیں اطلاع
دی تھی کہ داعش دہشت گرد، جلولا اور سعدیہ میں موجود ہیں اور ان کا اگلا
مقام خانقین تھا اور وہ ایران میں داخل ہونے کا ارادہ رکھتے تھے- احمد رضا
پوردستان نے کہا کہ داعش دہشت گردوں نے ہماری سرحدوں کے قریب منصوبے بنائے
تھے اور دھماکے، قتل و غارت گری اور آشوب بپا کرکے وہ، ایران میں داخل ہونا
چاہتے تھے لیکن ایران کے خفیہ اور سیکورٹی اہلکاروں نے ان کی یہ کوشش
ناکام بنادی- ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تین دن سے بھی کم عرصے میں ان کے
مقابلے کے لئے پانچ جنگی دستے تیار کئے- انھوں نے کہا کہ ہمارے سراغ رساں
ہیلی کاپٹر اور پیدل فوج کے دستے عراق میں چالیس کلومیٹر اندر تک چلے گئے
تھے جبکہ توپخانے بھی مکمل طور پر تیار کرلئے گئے تھے ۔
0 comments:
Post a Comment