ایران کے حکام نے ایران کے فوجی مراکز کے معائنے اور ایٹمی سائنس دانوں کے ساتھ انٹرویو کی مخالفت کی ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینئر ایٹمی مذاکرات کار
سید عباس عراقچی نے پارلیمنٹ کے اتوار کے دن کے اجلاس کے بارے میں کہا ہے
کہ اس اجلاس میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور خود انھوں نے اس بات پر
تاکید کی ہے کہ مذاکرات کے دوران ہر طرح کا غلط فائدہ اٹھائے جانے کا راستہ
بند کر دیا گیا ہے- سید عباس عراقچی نے پارلیمنٹ کے اراکین کے ساتھ گفتگو
کو مفید قرار دیتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ اضافی پروٹوکول کی منظوری کا
اختیار پارلیمنٹ کے پاس ہے- سید عباس عراقچی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے
اس اجلاس میں ایسے حفاظتی اقدامات کی بھی وضاحت کی گئی جو اضافی پروٹوکول
پر عمل کرنے والے ممالک اپنی فوجی، صنعتی اور ایٹمی اطلاعات کے تحفظ کے لئے
عمل میں لاتے ہیں- سید عباس عراقچی نے مختلف ذرائع ابلاغ خصوصا صیہونی
ذرائع ابلاغ سے نشر ہونے والی اس خبر کو محض ایک جھوٹ قرار دیا کہ انھوں
نے فوجی مراکز کے معائنے سے اتفاق کرلیا ہے ۔
0 comments:
Post a Comment