انتہا پسندی اور سیاسی اعتبار سے اسلام کے غلبے کے خلاف عرب
فوج پر غور
مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور کویت نے
لیبیا اور شام عراق میں اسلامی انتہا پسندوں اور سیاسی اعتبار سے اسلام کے غلبے کے
حامیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ فورس کی تشکیل پر سنجیدہ غور شروع کر دیا ہے۔
اس مشترکہ فوج کا دائرہ کار مشرق وسطی کے حوالے سے
ہو گا ۔ نیز لیبیا میں انتہا پسندوں کے قبضے کا بھی توڑ کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی اس
کا مقصد ایران کی فوجی طاقت کو بیلنس کرنے کے لیے ایک جوابی عرب فوجی طاقت کا
اظہار بھی ہو گا۔
مصر کے فوجی حکام کے مطابق اس وقت بھی دو ملک
لیبیا اور یمن ایسے چیلنجوں میں گِھرے ہوئے ہیں جن کا توڑ اس مشترکہ فوج کے
ذمہ ہو گا۔ تاہم عراق اور شام میں مداخلت اس مشترکہ فوج کے مقاصد میں شامل نہیں ہو
گی۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے اس فوج کی تیاری کے منصوبے
میں رنگ بھرنے کے لیے مصر کے تین اہم فوجی عہدیدار متعلقہ عرب حکام کے ساتھ تفصیلی
بات چیت کر چکے ہیں، جبکہ مصر کے چوتھے اعلی فوجی عہدے دار نے اس کی تصدیق کی ہے۔
0 comments:
Post a Comment