مصر:تشدد کے واقعات، بریگیڈئیر جنرل سمیت 4ہلاکتیں
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اسلام پسندوں کے
حکومت کے خلاف مظاہرے کے دوران تشدد کے واقعات میں ایک فوجی سمیت تین افراد مارے
گئے ہیں جبکہ مسلح افراد نے فائرنگ کرکے فوج کے ایک بریگیڈئیر جنرل کو ہلاک کردیا
ہے۔
مصر کے پہلے منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی برطرفی
کے خلاف احتجاج کرنے والے سلفی محاذ نے صدر عبدالفتاح السیسی کی حکومت کے خلاف
جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کی اپیل کی تھی اور ملک کی سب سے بڑی مگر کالعدم مذہبی
سیاسی جماعت اخوان المسلمون نے بھی اس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
ان دونوں اسلامی جماعتوں نے اپنے حامیوں سے کہا
تھا کہ وہ سروں پر قرآن مجید کے نسخے رکھ کر مظاہروں کے لیے سڑکوں پر نکلیں۔ان کی
اس اپیل پر بعض مقامات پر ایسے مظاہرین نظر آئے ہیں جنھوں نے سروں پر قرآن مجید کے
نسخے اٹھا رکھے تھے۔مصر کی وزارت داخلہ نے مظاہرین کے اس حربے کا توڑ کرنے کے لیے
خصوصی سکیورٹی یونٹ تعینات کیے تھے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق قاہرہ کے نواحی علاقے
المطریہ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں تین افراد
ہلاک ہوگئے ہیں۔العربیہ کے نمائندے کی اطلاع کے مطابق قاہرہ کے میدان التحریر میں
فوج کو ٹینکوں اور بکتربند گاڑیوں کے ساتھ تعینات کیا گیا تھا۔مصر کے دوسرے شہروں
میں لوگوں کو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہروں سے روکنے کے لیے فوج کے خصوصی دستے
اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
0 comments:
Post a Comment