اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے
این پی ٹی معاہدے میں اسرائیل کے شامل نہ ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا
ہے کہ اس حکومت نے این پی ٹی معاہدے کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے ۔
محمد جواد
ظریف نے نیویارک میں نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران کہا کہ صیہونی حکومت کے
ایٹمی ہتھیار اور اس حکومت کی جانب سے عالمی برادری کے ساتھ تعاون نہ کیا
جانا این پی ٹی معاہدے کی عالمگیریت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے- اسلامی
جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ایٹمی ترک اسلحہ اور این پی ٹی معاہدے پر
عملدرآمد کے لئے سمجھوتوں تک رسائی کو اہم قرار دیا- وزیر خارجہ نے مزید
کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ناوابستہ تحریک کے سربراہ کی حیثیت سے این پی
ٹی معاہدے کا ایک سرگرم ترین رکن ہے- اور اس مرتبہ بھی ہم اس تحریک کے
مواقف کو ، کہ جو ایران کے قومی مواقف سے بہت زیادہ ملتے جلتے ہیں این پی
ٹی معاہدے پر نظرثانی کےاجلاس میں بیان کریں گے- واضح رہے کہ اسلامی
جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمدجواد ظریف نیویارک میں بلائے جانے والے
این پی ٹی معاہدے پرنظر ثانی کے اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک گئے ہوئے
ہیں ۔
0 comments:
Post a Comment