شام نے ادلب اور جسر
الشغور شہروں میں اپوزیشن گروپوں کےحملوں کے بعد ان پرقبضے میں ترکی کو مورد الزام
ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے باغیوں کو اسلحہ اور لاجسٹک سپورٹ فراہم
کی گئی تھی جس کی مدد سے انہوں نے جسرالشغور اور ادلب سے سرکاری فوج کو نکال باہر
کیا ہے۔
شا کے سرکاری ٹیلی ویژن پر وزارت خارجہ کی جانب سے منسوب ایک بیان
نشرکیا گیا ہے جس میں شام کی سرزمین میں ترکی کی مداخلت کو’’کھلی جارحیت‘‘ سے
تعبیر کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جسرالشغور،اشتبرق، ادلب، کسب اور حلب
جیسے بڑے شہروں میں دہشت گرد گروپوں کو ترکی کی جانب سے لاجسٹک سپورٹ کے ساتھ ساتھ
عسکری سازو سامان اور اسلحہ کی شکل میں بھی مدد فراہم کی گئی تھی۔ دمشق ترکی کی
شام میں مداخلت کو کھلی جارحیت قرار دیتا ہے
0 comments:
Post a Comment