فوج کے ترجمان نے سعودی وزیر داخلہ منصور ترکی کو بتایا ہے کہ شام میں
لڑائی میں ملوث سعودی شہریوں کی تعداد 2011 سے اب تک 1500 سے زیادہ نہیں ہے اور ان میں سے اکثر قتل ہو گئے ہیں ترکی نے ایک سیکورٹی کانفرنس میں کہا کہ جب سے حکومت نے انتہاپسندوں کے ساتھ منسلک اور ان کے حامیوں کو سزا کا فیصلہ سنایا ہے اس وقت سے جنگ زدہ علاقوں میں جانے والوں کی تعداد میں واضح کمی واقع ہوئی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ سزا کا مقصد جنگ زدہ علاقوں کی طرف جانے والے شہریوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو روکنا ہے اور بنیاد پرست سوچ کے فروغ کو ختم کرنا ہے ۔
Link
Link
0 comments:
Post a Comment