ترک
صدر نے کہا ہے کہ ہماری فوج عراقیوں کو تربیت دینے کے لئے بغداد کے مطالبے پر بھیجے
گئی، البتہ انہوں نے ترک فوج کی واپسی کے متعلق کوئی بات نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ عراق
میں ترک فوج کی موجودگی کا تنازع روس کی درخواست پرشام، عراق، روس اور ایران کے درمیان
طے پانےوالے معاہدے کے بعد پیدا ہوا۔اور یہ کہ عراق میں داعش کے داخلے کے بعد ہم
سے مدد کی درخواست کی گئی جس کو ترک حکومت نے قبول کیا ۔ ترکی نے عراق سے مطالبہ کیا
کہ اس مقصد کے لئے ہمیں مناسب موقع پر عراق میں فوجی بیس بنانے کی اجازت دی جائےاور
عراق کی جانب سے اجازت دے دی گئی
Saturday, December 26, 2015
- Blogger Comments
- Facebook Comments
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment