اسرائیل کی ایک اعلیٰ عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم یہودی آباد کاروں کی ایک بستی کو گرانے کا حکم دیا ہے۔
اسرائیل کی عدالت عظمیٰ نے ریاست کو حکم دیا ہے کہ وہ یہودی بستی امونا کے تمام ڈھانچے کو ڈھانے کے لیے احکامات پر عمل درآمد کرے۔عدالت نے اس بستی میں آباد خاندانوں کو دوسری جگہوں پر منتقل کرنے کے لیے دو سال کا رعایتی وقت دیا ہے۔
امونا میں قریباً پچاس یہودی آباد کار خاندان رہ رہے ہیں اور یہ بستی غرب اردن کے شہر رام اللہ کے نزدیک فلسطینی سرزمین پر بنائی گئی تھی۔اس کے خلاف فلسطینیوں نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا اور وہ بالآخر یہ کیس جیتنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment