سعودی عرب کی قیادت میں
اتحادی ممالک کے لڑاکا طیاروں نے یمنی دارالحکومت صنعا میں سابق صدر علی عبداللہ
صالح کی جماعت جنرل پیپلز کانگریس کے ہیڈ کوارٹرز کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا
ہے۔
جنرل پیپلز کانگریس کی اسسٹینٹ سیکریٹری
جنرل فائقہ السید نے برطانوی خبررساں ادارے رائیٹرز کو سوموار کے روزبتایا ہے کہ
اتحادی طیاروں کی بمباری سے جماعت کا ہیڈ کوارٹرز مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔
انھوں نے اپنی جماعت کی ویب سائٹ پر جاری
کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ ''اس طرح کے حملوں سے ہم اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون
کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی غرض سے اپنی کوششوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے''۔
سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے
لڑاکا طیاروں نے اتوار کی رات صنعا کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں سابق صدر علی
صالح کے ایک بھتیجے کے مکان سمیت حوثیوں کے متعدد حامیوں کے مکانوں کو بھی فضائی
حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔
سابق حکمراں جماعت کے ہیڈ کوارٹرز پر ایسے
وقت میں بمباری کی گئی ہے جب اتوار کو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی
اسماعیل ولد شیخ احمد صنعا میں تھے اور وہ رمضان المبارک میں انسانی بنیاد پر حوثی
ملیشیا کی قیادت سے جنگ بندی کے لیے بات چیت کررہے تھے۔قبل ازیں انھوں نے سعودی
اتحاد اور جلاوطن یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت کے نمائندوں سے بات چیت کی
تھی۔
سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی ممالک کے
لڑاکا طیارے 26 مارچ سے یمن میں صدر منصور ہادی کی حکومت کی عمل داری کی بحالی کے
لیے حوثی ملیشیا اور ان کے اتحادی سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار فوجی
یونٹوں کے ٹھکانوں پر بمباری کررہے ہیں۔سعودی اتحاد اور حوثی ملیشیا کے درمیان
رمضان المبارک میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی کی کوششیں اب تک ثمربار
نہیں ہوسکی ہیں۔
0 comments:
Post a Comment