یمن میں آئینی حکومت کی
بحالی کے لیے سرگرم مزاحمتی ملیشیا اور نیشنل آرمی نے لحج گورنری میں واقع العند
فوجی اڈے پر حوثی باغیوں اور منحرف صدر علی صالح کی وفادار ملیشیا کے اہم تزویراتی
تنصیبات تباہ کرنے کے بعد اڈے کے آس پاس کے علاقوں کو خالی کرانا شروع کر دیا ہے۔
العربیہ کے مطابق العند ہوائی اڈے پر
باغیوں کے کئی مورچے اور اسلحہ تباہ کیا گیا ہے۔ مزاحمتی جنگجو اڈے کے قرب وجوار
کے علاقوں میں آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تازہ آپریشن میں مزاحمتی کارکنوں نے پیش
قدمی کرتے ہوئے لحج گورنری کے العند فوجی اڈے کے قریب جبل منیف، جبل الکسارہ اور
کئی دوسرے اہم مقامات پر بھی کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ ہوائی اڈے کی طرف آنے والے
تمام راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے اور اڈے کی تمام سپلائی لائنیں کاٹ دی گئی
ہیں۔
تعز میں مزاحمتی کارکنوں نے سیکیورٹی جنرل
کے سیکرٹریٹ کی طرف پیش قدمی کرتے ہوئے بریگیڈ 35 کے قریب الربیعہ کے مقام پر
کنٹرول حاصل کرنے کے بعد باغیوں کے زیر قبضہ ملٹری اسپتال کی طرف بھی پیش قدمی
جاری ہے۔ اس کے علاوہ تعز میں جبل وعش میں بھی حوثی باغیوں کا گھیرائو کرلیا گیا
ہے۔ البیضاء گورنری میں قیفہ رداع کے مقام پر مزاحمت کاروں نے ایک گوریلا کارروائی
میں آٹھ حوثی باغیوں کو ہلاک کیا ہے۔
'ا صعدہ گورنری میں ایک روز میں اتحادی
طیاروں نے حوثیوں اور علی صالح کی ملیشیا کے مراکز پر44 فضائی حملے کیے ہیں جس کے
نتیجے میں دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان سے دوچار کیا گیا ہے۔
العند فوجی اڈے اور اس کے قرب وجوار میں
حوثی باغیوں کے خلاف فضائی حملوں میں کم سے کم 29 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔مرنے والوں
میں حوثیوں کا اہم کمانڈر محمد المدانی بھی شامل ہے۔ قبل ازیں جمعرات کو تعز میں
فضائی حملوں میں 25 حوثی باغی ہلاک اور 65 زخمی ہوئے تھے۔ عدن اور لحج گورنری میں
فضائی حملوں کے نتیجے میں باغیوں کے کاتیوشا میزائلوں کے چار لانچنگ پیڈ اور لحج
اور عدن کےدرمیان رابطہ پل کو تباہ کیا گیا۔
0 comments:
Post a Comment