اومان کے وزیر خارجہ یوسف بن
علاوی نے سوموار کے روز دمشق میں شامی صدر بشارالاسد سے ملاقات کی ہے اور ان سے بحران
کے حل کے سلسلے میں تجاویز پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
شام میں گذشتہ ساڑھے چار سال
سے جاری بحران کے دوران کسی خلیجی ریاست کے وزیرخارجہ کا دمشق کا یہ پہلا دورہ ہے۔شام
کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق بشارالاسد اور یوسف علاوی نے علاقائی اور عالمی
سطح پر شامی بحران کے حل کے لیے سامنے آنے والی تجاویز پر بات چیت کی ہے۔
بشارالاسد نے ان سے گفتگو کرتے
ہوئے کہا کہ شامی عوام سلطنت آف عمان کی جانب سے ان کے ملک کی خود مختاری اور
علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے کی جانے والی مخلصانہ کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
یوسف بن علاوی نے کہا کہ اومان
شام کے اتحاد اور استحکام کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے اور وہ تنازعے کے سیاسی حل
کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ عمان نے دوسری
خلیجی عرب ریاستوں کی طرح شام کے ساتھ سفارتی اور سیاسی تعلقات منقطع نہیں کیے ہیں۔اگست
میں شامی وزیرخارجہ ولیدالمعلم نے مسقط میں یوسف علاوی سے ملاقات کی تھی۔ان کا شام
میں سنہ 2011ء سے جاری جنگ کے بعد عمان کا یہ پہلا دورہ تھا۔
اومان نے مشرق وسطیٰ میں جاری
حالیہ بحرانوں کے دوران غیر جانبدار رہنے کی کوشش کی ہے اور اس نے ان کے حل کے لیے
اپنے طور پر سیاسی اور سفارتی سطح پر کوششیں کی ہیں۔اس سال اگست میں اس نے یمن میں
ایک فرانسیسی یرغمالی کی رہائی میں کردار ادا کیا تھا اور جولائی میں ایران اور چھے
بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کے لیے نمایاں پیش رفت بھی عمان کی سفارتی
کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوئی تھی۔
0 comments:
Post a Comment