وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سنجیدگی اور عزم پوری طرح واضح ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے بحران شام کے حل کے لئے ایران کی طرف سے تعاون اور مفید کردار ادا کئے جانے کی ضرورت اور اپنے اتحادیوں کی حمایت بند کرنے پر مبنی امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان کو پوری طرح مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے تکراری بیانات، موجودہ حقائق کے برخلاف ہیں اور اپنے نقائص کا ذمہ دار دوسروں کو قرار دینا ہی علاقے کے مسائل کی جڑ ہے ۔
ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ شام کے بحران کے حقیقی اور بنیادی مسائل کی وجہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی دہری پالیسیاں ، فوجی مداخلت اور دہشت گردوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنا ہے اور شام میں سیاسی راہ حل کا جائزہ لینے کے لئے امریکہ کو فوجی روش اور دہشت گردوں کو پروان چڑھانے کی پالیسی ترک کرنا پڑے گی ۔
مرضیہ افخم نے کہا کہ ایران خود دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا ہے اور اس نے اس انسانیت مخالف چیلنج سے نمٹنے کے لئے بھاری قیمت چکائی ہے جبکہ امریکہ نے سعودی عرب اور دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر جنھوں نے القاعدہ ، طالبان ، جبھت النصرہ اور داعش جیسے گروہوں کو جنم دیا ہے اور دہشت گردوں کی سب سے زیادہ حمایت بھی کر رہے ہیں، دہشت گردی مخالف محاذ قائم کئے ہوئے ہے اور اس کے ساتھ ہی امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں کی جانب سے دہشت گرد گروہوں کی مالی اور اسلحہ جاتی مدد بھی جاری ہے ۔
0 comments:
Post a Comment