شام کے وزیر خارجہ کا کہنا
تھا کہ شام کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں روس کے موقف پر پورا بھروسہ ہے اور
داعش خلاف امریکہ کا اتحاد مشکوک عزائم رکھتا ہے ہم اس پر ہرگز بھرسہ نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ میں واضح
کردینا چاہتا ہوں کہ نہ تو امریکی صدر باراک اوبا کو اور نہ ہی کسی اور راہنما کو اس
بات کا حق ہے کہ وہ شام کی عوام کے بارے میں کوئی فیصلہ کرے۔
انہوں نے عراقی دارالحکومت
بغداد میں داعش کے خلاف جنگ کے لئے کئی ممالک کے مشترکہ انٹیلی جینس کنٹرول روم کے
قیام کی تصدیق بھی کی تاہم اس بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام میں امریکہ شامل
نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ داعش
کے خلاف جنگ کے حوالے سے امریکہ کی اسٹریٹیجی میں کھلا تضاد باپایا جاتا ہے اور امریکہ
داعش کو ختم نہیں بلکہ محدود کرنا چاتا ہے۔
0 comments:
Post a Comment