سعودی وزارت داخلہ کے سیکیورٹی
ترجمان نے گذشتہ روز نجران کی مسجد المشھد میں خودکش حملہ کرنے والے بمبار کی شناخت
جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 35 سالہ حملہ آور سعد سعید سعد الحارثی سعودی شہری تھا۔
'العربیہ' کو اپنے سرکاری ذرائع
سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہے حملہ آور کا تعلق سعودی عرب کے پرفضا مقام الطائف
سے تھا۔ وہ شام سے واپسی پر غیر قانونی طریقے سے سعودی عرب داخل ہوا۔ وہ اپنے اہل خانہ
سے چھپ کر چار برس شام میں داعش کے ساتھ گزار کر آیا تھا۔
خودکش حملہ آور کے والد نے جمادی
الاول 1433ھ حکومت کو اپنے بیٹے سعد کی سعودی عرب سے لبنان اور پھر وہاں سے شام جانے
کی اطلاع دی تھی۔
0 comments:
Post a Comment