شام کے وسطی شہر حمص میں
صدر بشارالاسد کی وفادار فوج نے باغیوں کے زیر قبضہ ایک رہائشی علاقے پر میزائل
فائر کیا ہے جس کے نتیجے میں سترہ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی
آبزرویٹری برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ میزائل حملے میں مرنے والوں میں
چار بچے اور چارخواتین شامل ہیں۔واضح رہے کہ گذشتہ سال مئی میں اقوام متحدہ کی
ثالثی کے بعد باغی جنگجوؤں نے حمص کو خالی کردیا تھا اور اب صرف شہر کا ایک علاقہ وائر
ان کے قبضے میں ہے جبکہ باقی تمام شہر پرشامی فوج کا کنٹرول ہے۔
وائر میں بھی باغی
جنگجوؤں اور شامی حکومت کے درمیان ایک امن سمجھوتا طے کرانے کی کوشش کی جارہی
ہے۔اس علاقے میں قریباً ایک لاکھ شامی آباد ہیں اور صدر بشارالاسد کی وفادار فورسز
نے ان کا محاصرہ کررکھا ہے۔
شامی حکومت اور باغی
جنگجوؤں کے درمیان عیدالاضحیٰ کے موقع پر شمال مغربی صوبے ادلب میں واقع دو دیہات
فوعا اور کفریا میں بھی جنگ بندی کا سمجھوتا طے پایا تھا۔اس کے تحت ان دونوں دیہات
سے قریباً دس ہزار افراد کا انخلاء کیا جانا ہے لیکن ان کے مکینوں نے ہفتے کے روز
علاقے میں احتجاج کے طور پر شاہراہیں بند کردی تھیں اور انجمن ہلال احمر کو
دیہاتیوں کو دوسرے مقامات کی جانب منتقل کرنے کے عمل سے روک دیا ہے۔
a
0 comments:
Post a Comment