ویانا میں شام میں جاری جنگ
کے خاتمے کے لیے جمعہ کو ہونے والے مذاکرات میں حزب اختلاف کے قومی اتحاد اور مسلح
باغیوں کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے جبکہ شامی صدر بشارالاسد کی حکومت نے ان مذاکرات
میں شرکت کے حوالے سے ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
امریکا نے ان مذاکرات میں ایران
کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے اور وہ پہلی مرتبہ شامی تنازعے کے بارے میں عالمی سطح پر
ہونے والے مذاکرات میں شریک ہوگا۔تاہم شامی حزب اختلاف نے اس کو مدعو کرنے پر اعتراض
کیا ہے کیونکہ وہ شامی صدر بشارالاسد کی مسلح حمایت کررہا ہے۔
شامی قومی اتحاد کے ایک سرکردہ
رہ نما جارج صابرہ نے کہا ہے کہ شامیوں کو ویانا مذاکرات میں شرکت کی دعوت نہ دینا
عدم سنجیدگی کا مظہر ہے۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ان کے اتحاد کو مذاکرات میں شرکت
کی دعوت دی گئی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ''ایسا کچھ نہیں ہوا ہے''۔
ان کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات
کا یہ سب سے کمزور پہلو ہے کیونکہ اس میں شامیوں کے ایشوز کے بارے میں ان کی غیر موجودگی
میں تبادلہ خیال کیا جائے گا
0 comments:
Post a Comment