فرانس میں قائم ڈاکٹروں کی عالمی
تنظیم طبیبان ماورائے سرحد (ایم ایس ایف) نے کہا ہے کہ شام میں اسپتالوں پر حالیہ فضائی
حملوں میں پینتیس مریض اور طبی عملے کے ارکان ہلاک اور ستر سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
ایم ایس ایف نے جمعرات کو جاری
کردہ ایک بیان میں فضائی حملوں میں ان ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے لیکن یہ نہیں بتایا ہے
کہ یہ فضائی حملے کس ملک کے لڑاکا طیاروں نے کیے ہیں۔ اس وقت شام میں صدر بشارالاسد
کی وفادار فوج کے علاوہ روس اور امریکا کی قیادت میں اتحادی ممالک کے لڑاکا طیارے داعش
اور دوسرے باغی گروپوں پر فضائی بمباری کر رہے ہیں۔
ایم ایس ایف کے مطابق ستمبر
کے بعد سے شمالی صوبوں ادلب ،حلب اور حماہ میں بارہ اسپتالوں کو فضائی بمباری میں نشانہ
بنایا گیا ہے،ان میں چھے اسپتال ایم ایس ایف کے زیر اہتمام چل رہے تھے۔تنظیم کو ان
اسپتالوں کو بند کرنا پڑا ہے اور اس کی چار ایمبولینس گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں۔
بیان کے مطابق ''ان میں سے ایک
اسپتال کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ البتہ ایمرجنسی، زچہ وبچہ مرکز، پیڈیاٹرک اور بنیادی
صحت کی خدمات کے شعبے کو نہیں کھولا گیا ہے''۔اس تنظیم کا کہنا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے
میں ہزاروں لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment