ایران کے دارالحکومت
تہران کی ضلعی حکومت نے بلدیہ میں قائم اہل سنت والجماعت مسلک کے مسلمانوں کی
اکلوتی مسجد کو شہید کردیا جس پر مقامی علماء اور شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق بدھ کے روز
تہران بلدیہ نے پولیس کی حمایت سے بلدیہ میں قائم سنی مسلمانوں کی مسجد کو
بلڈوزروں کی مدد سے گرا دیا۔ تہران حکومت کی اس اشتعال انگیز کارروائی کے خلاف سنی
اکثریتی صوبہ بلوچستان کی مرکزی جامع مسجد کے امام وخطیب مولوی عبدالحمید اسماعیل
زئی نے رہبر انقلاب اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں
ان سے مسجد کی شہادت پر سخت احتجاج کیا ہے۔
نیوز ویب پورٹل"سنی ان لائن" کی
رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز تہران بلدیہ کے اہلکاروں نے پولیس کے ہمراہ بونک کے
مقام پر واقع اکلوتی مسجد کا گھیرائو کیا۔ مسجد کی مسماری سے قبل اسی مسجد کے امام
مولوی عبیداللہ موسیٰ زادہ کے گھر پرچھاپہ مارا کر جامہ تلاشی لی گئی۔ بعد ازاں
بغیر کسی اطلاع اور وجہ بتائے مسجد کو شہید کردیا۔ مسجد کی شہادت کے خلاف سنی
مسلمانوں نے سخت احتجاج کیا ہے۔
تہران بلدیہ کے اشتعال انگیز اقدام کے رد
عمل میں بلوچستان کی مرکزی جامع مسجد کے امام وخطیب مولوی عبدالحمید اسماعیل زئی
نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ان سے مسجد
کی شہادت پرسخت احتجاج کرتے ہوئے مسجد کی فوری تعمیر کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
0 comments:
Post a Comment