اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے سیاسی شعبے کے
نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے سنہ 1948 ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں
سرگرم تنظیم اسلامی تحریک پر اسرائیل کی جانب سے ان پابندیوں کو فلسطینی تشخص پربراہ
راست حملہ قرار دیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں اسماعیل ھنیہ نے کہا کہ اسرائیل نے مقبوضہ
فلسطینی علاقوں میں صرف اسلامی تحریک پرپابندیاں عاید نہیں کی ہیں بلکہ صہیونی دشمن
نے فلسطین کے عرب اور اسلامی تشخص کو مٹانے کی سازش کی ہے۔ اسرائیل اس طرح کی سازشوں
کے ذریعے ہمارے وطن سے فلسطینیوں کا نام و نشان مٹانا چاہتا ہے۔
0 comments:
Post a Comment