• تازہ ترین

    تازہ ترین خبریں

    Friday, August 21, 2015

    داعش نے خزانے کا پتا نہ بتانے پر ماہر آثار قدیمہ کو قتل کیا

    شام اور عراق کے اندر دہشت گردی اور قتل وغارت گری میں سرگرم تنظیم دولت اسلامی "داعش" کے ہاتھوں حال ہی میں تدمر شہر میں ضعیف العمر ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر خالد الاسعد کے قتل کا اصل سبب سامنے آیا ہے اور معلوم ہوا ہے کہ داعش کے اغوا کار جنگجو ان سے سونے کے ذخائرکے بارے میں جان کاری کی کوشش کرتے رہے لیکن ان کی جانب سے انکشاف نہ ہونے پر انہیں جان سے مار ڈالا گیا۔
    شامی ماہر آثار قدیمہ 82 سالہ ڈاکٹر خالد الاسعد کے قتل کے جو اسباب داعش کی جانب سے بیان کیے گئے ہیں وہ کچھ اور ہیں۔ ڈاکٹرالاسعد کو قتل کرنے سے ایک ماہ قبل جب انہیں ان کے بیٹے کے ہمراہ گرفتار کیا گیا توان سے بار بار تدمر کے اس مبینہ خفیہ خزانے کے بارے میں پوچھ تاچھ کی جاتی رہی تاہم وہ ایسے کسی خزانے کی نشاندہی نہیں کر سکے اور نشاندہی نہ کرنے کی پاداش میں اُنہیں ذبح کرکے ان کی نعش سر عام بجلی کے ایک کھمبے سے لٹکا دی گئی اور ان کا کاٹا ہوا سر بھی نیچے رکھ دیا گیا جس پر ایک نوٹس چسپا کیا گیا اور اس پر ڈاکٹر الاسعد کے قتل کے اسباب تحریر کیے گئے تھے۔

    • Blogger Comments
    • Facebook Comments

    0 comments:

    Post a Comment

    Item Reviewed: داعش نے خزانے کا پتا نہ بتانے پر ماہر آثار قدیمہ کو قتل کیا Rating: 5 Reviewed By: Unknown
    Scroll to Top