شام میں انقلابی فورسز
نے درعا گورنری سے ایک افغان جنگجو کو حراست میں لیا ہے جس نے دوران حراست اعتراف
کیا ہے کہ وہ ایران کے راستے شام میں داخل ہوا اور شمالی مشرقی درعا میں اس کے
ہمراہ 600 شدت پسند بھی شہر میں داخل ہوئے تھے۔
شامی باغیوں نے حراست میں لیے گئے افغانستان اور دوسرے ملکوں کے کئی
جنگجوئوں کے دستاویزی ثبوت اور ان کی تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کی ہیں۔ ان افغان
جنگجوئوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں صدر بشارالاسد کی حمایت میں لڑنے کے لیے بھرتی
کیے جانے کے بعد شام لایا گیا ہے۔
0 comments:
Post a Comment